Hum Uske Hain

Sale!

1,875.00 2,500.00

Add to wishlist
Share
Category

    Title: Hum Uske Hain
    Author: Amjad Islam Amjad
    Subject: Poetry
    ISBN: 9693529758
    Year: 2016
    Language: Urdu
    Number of Pages: 568

    بعد کی تین کتابوں کے بارے میں

    میرے اب تک کے شائع شدہ تمام شعری مجموعوں میں شامل غزلوں کے کلیات ’’ہم اُس کے ہیںـ‘‘ کا جو ایڈیشن اس وقت آپ کے ہاتھوں میں ہے اس میں تین نئے مجموعوں یعنی ’’ساحلوں کی ہوا‘‘، ’’پھر یوں ہوا‘‘ اور ’’یہیں کہیں‘‘ کی غزلیں بھی شامل ہیں جبکہ گذشتہ ایڈیشنوں میں ’’سحر آثار‘‘ تک کی غزلیں شامل تھیں۔ ترتیب کا انداز اب بھی وہی ہے یعنی غزلوں کو اُلٹی گنتی کے انداز میں درج کیا گیا ہے کہ تازہ ترین غزل پہلے نمبر پر اور سب سے پہلی غزل آخری نمبر پر ہے جس کا تعلق میرے دوسرے شعری مجموعے ’’ساتواں دَر‘‘ سے ہے کہ اوّلین مجموعے ’’برزخ‘‘ میں کوئی غزل شامل نہیں تھی۔ مجھے خوشی ہے کہ قارئین میری ان غزلوں کو پسند کرتے اور انہیں اپنے دلوں سے قریب پاتے ہیں۔

    کئی احباب نے مجھ سے اس کے نام کے بارے میں استفسار کیا ہے اور اس کے انتخاب کی وجہ اور معنویت جاننا چاہی ہے تو یہ وضاحت کرتا چلوں کہ یہ عنوان پیر و مرشد مرزا غالب کے ایک شعر سے مستعار لیا گیا ہے وہ شعر سن لیجئے سوالات کا جواب اس کے اندر ہی موجود ہے۔

    دلِ ہر قطرہ ہے سازِ ’’اناالبحر‘‘

    ہم اُس کے ہیں، ہمارا پوچھنا کیا

    ’’ہم اُس کے ہیں‘‘ کا جو ایڈیشن اس وقت آپ کے ہاتھوں میں ہے اسے فی الوقت مکمل ترین ایڈیشن کہا جاسکتا ہے کہ اب اس میں ’’یہیں کہیں‘‘ کے بعد شائع ہونے والے تین مجموعوں ’’نزدیک‘‘ اور ’’شام سرائے‘‘ اور’’باتیں کرتے دن‘‘ کی غزلیں بھی شامل کردی گئی ہیں جو حسب ترتیب آغاز میں درج کی جارہی ہیں۔ اس ایڈیشن کا دوسرا اور بہت اہم اختصاص یہ ہے کہ اب یہ سنگِ میل پبلی کیشنز کے زیراہتمام میرے تمام تر شعری مجموعوں کے اُس سیٹ (Set) کے حصے کے طور پر شائع ہورہا ہے جو اپنی آب و تاب اور پیش کش کے انداز کے حوالے سے اپنی مثال آپ ہے اور اس کا سارا کریڈٹ برادرم افضال احمد کو جاتا ہے جو اس شاندار اشاعتی ادارے کو نئی رفعتوں سے روشناس کرانے کے لیے ہمہ وقت مصروف رہتے ہیں جو یقینا کتاب سے بڑھتی ہوئی دُوری کے اس دَور میں ایک طرح کے جہاد سے کم نہیں۔

    امجد اسلام امجد

    Reviews

    There are no reviews yet.

    Be the first to review “Hum Uske Hain”

    Your email address will not be published. Required fields are marked *